-->
انسان

انسان



انسان

منظر چمنستاں کے زيبا ہوں کہ نازيبا
محروم عمل نرگس مجبور تماشا ہے

رفتار کی لذت کا احساس نہيں اس کو
فطرت ہی صنوبر کی محروم تمنا ہے

تسليم کی خوگر ہے جو چيز ہے دنيا ميں
انسان کی ہر قوت سرگرم تقاضا ہے

اس ذرے کو رہتی ہے وسعت کی ہوس ہر دم
يہ ذرہ نہيں ، شايد سمٹا ہوا صحرا ہے

چاہے تو بدل ڈالے ہیئت چمنستاں کی
يہ ہستی دانا ہے ، بينا ہے ، توانا ہے



0 Response to "انسان"

Post a Comment

Iklan Atas Artikel

Iklan Tengah Artikel 1

Iklan Tengah Artikel 2

Iklan Bawah Artikel