-->
ساقی

ساقی



ساقی

نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے 
مزا تو جب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی 
جو بادہ کش تھے پرانے، وہ اٹھتے جاتے ہيں 
کہيں سے آب بقائے دوام لے ساقی 
کٹی ہے رات تو ہنگامہ گستری ميں تری 
سحر قريب ہے، اللہ کا نام لے ساقی


Baca Juga



Related Posts

0 Response to "ساقی"

Post a Comment

Iklan Atas Artikel

Iklan Tengah Artikel 1

Iklan Tengah Artikel 2

Iklan Bawah Artikel