علامہ محمد اقبال گرچہ تو زنداني اسباب ہے By FilesSky Sunday, 22 June 2014 Comment Edit گرچہ تو زنداني اسباب ہے گرچہ تو زنداني اسباب ہے قلب کو ليکن ذرا آزاد رکھ عقل کو تنقيد سے فرصت نہيں عشق پر اعمال کي بنياد رکھ اے مسلماں! ہر گھڑي پيش نظر آيہ 'لا يخلف الميعاد' رکھ يہ 'لسان العصر' کا پيغام ہے ''ان وعد اللہ حق'' ياد رکھ'' Baca Jugaعلامہ اقبال کی آخری راتيارب ! يہ جہان گزراں خوب ہے ليکناک دانش نورانی ، اک دانش برہانی Related Postsستارہ صبح کا روتا تھا اور يہ کہتا تھاجس طرح ڈوبتی ہے کشتی سيمين قمرتجھ کو دزديدہ نگاہی يہ سکھا دی کس نےاوروں کا ہے پيام اور ، ميرا پيام اور ہے
0 Response to "گرچہ تو زنداني اسباب ہے"
Post a Comment