
اردو لطیفے - پارٹ 6
سلامی
ٹریفک سارجنٹ:(غصہ سے) تم نے میرے اشارے پر کار کیوں نہ روکی۔ ڈرائیور:”جناب میں سمجھا کہ آپ مجھے سلامی دے رہے ہیں۔ “
بڑھاپا
بادشاہ:(مسخرے سے) تمہیں موت کا حکم دیا جاتا ہے۔ البتہ تمہیں اتنی رعایت دی جاتی ہے کہ موت کا طریقہ تم خود بخود تجویز کرلو؟ مسخرہ:(کچھ سوچ کر)”جناب میں بڑھاپے کی موت مرنا چاہتا ہوں۔ “
90سال
مریض: ڈاکٹر صاحب میرے دونوں کان بند ہو گئے ہیں۔ میں سن نہیں سکتا۔ ڈاکٹر:آپ کی عمر کتنی ہے؟ مریض :90سال ڈاکٹر:آپ نے بہت کچھ سن لیا۔ اب میز کچھ سننے کی ضرورت نہیں۔
چوری
پولیس والا(کاروالے سے )آپ نے اشارہ توڑا ہے۔ آپ کا چالان ہوگا۔ لائسنس نکالیے۔ کاروالا:معاف کر دیجئے، جناب میرے پاس لائسنس نہیں ہے۔ پولیس والا:لائسنس بھی نہیں ہے اور کہتے ہو معاف کر دیں؟ کاروالا:جناب، مہربانی ہو گی زندگی میں پہلی بار کار چوری کی ہے۔
ماسٹر صاحب
ماسٹر صاحب نے بچوں کو خاموشی کے فائدے بتائے اور پھر ان سے پوچھا”جو شخص مسلسل بولتا ہوا ور کسی دوسرے کوبولنے کاموقع نہ دے اسے ہم کیا کہیں گے؟“ پچھلے کونے سے آواز آئی ”ماسٹر صاحب۔“
ہاضمہ
ایک عورت نے بھکاری کو روکھی سوکھی روٹیاں دیں۔ بھکاری روٹیاں لے کر کھڑا رہا۔ عورت نے کہا”روٹیاں تو دے دیں۔ اب کیوں کھڑے ہو؟“ بھکاری بولا”ہاضمے کی گولیں بھی دے دیں۔ “
دولہا
ایک آدمی اپنے گدھے کو نہلا رہا تھا۔ اس کے ہمسائے نے پوچھا”ارے بھئی اسے کس خوشی میں نہلا رہے ہو؟“ آدمی نے کہا”آج اس کی شادی ہے۔ “ ہمسایہ بولا”اس خوشی میں ہمیں کیا کھلاؤ گے؟“ ”جو دو لہا کھائے گا وہ تم بھی کھا لینا۔“آدمی نے جواب دیا۔
بارش
استاد(شاگرد سے)تم اتنی دیر سے سکول کیوں آئے ہو؟ شاگرد:جناب بارش کی وجہ سے سڑک پر کیچڑ ہو گئی تھی۔ میں ایک قدم آگے چلتا تو دو قدم پیچھے پھسل جاتا۔ استاد: پھر تم یہاں کیسے پہنچے؟ شاگرد:جناب میں نے اپنا منہ گھر کی طرف کر لیا تھا۔
بھیک
پہلا دوست:میرے خاندان کے کسی آدمی نے کبھی کسی کی نوکری نہیں کی۔ دوسرا دوست(حیرت سے) تو پھر وہ کیا کرتے تھے؟ پہلا دوست: بھیک مانگا کرتے تھے۔
ویٹرئیس
”تم جب بھی کسی ریستوران میں جاتے ہو وہاں کی وئیٹریس پر چاہے وہ کتنی ہی بدصورت نہ ہو ۔“ مرمٹتے ہو آخر کیوں؟“ ”کم پیسوں میں اچھا اور زیادہ کھانا حاصل کرنے کے لئے۔“
کم گو انسان
پہلا دوست: میں بہت ہی کم گو انسان ہوں۔ دوسرا دوست: میں بھی کم گو ہوں کیونکہ تمہاری طرح میری بھی شادی ہو چکی ہے۔ “
جوڑا
گاہک(دکاندار سے) اس ٹائی کی کیا قیمت ہے۔ دکاندار:پچاس روپے۔ گاہک:پچاس روپے میں تو اچھا خاصا جوتوں کا جوڑا مل سکتاہے۔ دکاندار:تو پھر جوتوں کا جوڑا لے کر گلے میں لٹکائیں۔
وسیم اکرم
شاگرد استاد سے سر آج میں بہت خوش ہوں۔ استاد وہ کیوں ؟شاگرد :سر آج میں نے وسیم اکرم کو دیکھا۔ استاد:کہاں پر؟ شاگرد: سرٹی وی پر۔
چار پائی
ایک دوست(دوسرے سے) کل میری اور بیوی کی جنگ ہوئی۔ دوسرا:آخرجیت کس کی ہوئی؟ پہلا(فخر سے )میری۔ دوسرا(وہ کس طرح َ؟) پہلا: وہ میرے پاس گھٹنوں کے بل چل کر آئی اور کہا چار پائی کے نیچے سے نکل آؤ۔
گلدان
بیٹا(امی سے)وہ گل دان جو آپ کل لائی تھیں اگر کوئی وہ توڑ دے تو آپ کیا کر یں گے ؟ امی:میں اس کا سر پھوڑدوں گی۔ بیٹا: تو جلدی چلئے ابو نے وہ گلدان توڑ دیا ہے۔
دبلا
ایک موٹے آدمی کو ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ گھڑ سواری کیا کرو۔ چند دن بعد ڈاکٹر نے مریض سے پوچھا کہیے کچھ دبلے ہوئے؟ موٹے نے جواب دیا: میں تو نہیں البتہ گھوڑا بے حد دبلا ہو گیا ہے۔
خوش آمدید
ایک دیہاتی بلا اجازت ایک شادی والے گھر میں گھس گیا لوگوں نے پوچھا۔ کیوں بھئی کیا وجہ ہے جو اس خوبصورت گھر میں گھس آئے ہو؟ دیہاتی بولا: دراصل بات یہ ہے کہ باہر گیٹ پر لکھا ہے”خوش آمدید۔“
فائرمین
خواتین کے ہوسٹل میں آگ لگی۔ فائر مینوں نے انتہائی جرات اور بہادری کا کارنامہ انجام دیتے ہوئے صرف دو گھنٹوں میں آگ پر قابو پالیا۔ آگ دو گھنٹے میں بجھ گئی لیکن فائر مینوں کو باہر نکالنے میں پورے دو دن لگ گئے۔
قیمہ
گاہک (غصے سے)قصائی کو: دیکھو جی کتنی دیر سے کہہ رہا ہوں پہلے مجھے فارغ کر دیں۔ قصائی: بس جناب اب آپ ہی کا قیمہ بنانے والا ہوں۔
انگریزی
ایک جاہل (بابو جی) آپ انگریزی سمجھ سکتے ہیں ؟ بابوجی: ہاں جی اگر اردو میں بولی جائے تو سمجھ لیتا ہوں۔
لمبا سفر
ایک مسافر (دوسرے سے)جناب آپ ہر اسٹیشن پر اتر کر اگلے اسٹیشن کا ٹکٹ کیوں خرید رہے ہیں؟ دوسرا:جناب مجبوری ہے۔ ڈاکٹر نے لمبے سفر سے منع کر رکھا ہے۔
لمبا سفر
ایک مسافر (دوسرے سے)جناب آپ ہر اسٹیشن پر اتر کر اگلے اسٹیشن کا ٹکٹ کیوں خرید رہے ہیں؟ دوسرا:جناب مجبوری ہے۔ ڈاکٹر نے لمبے سفر سے منع کر رکھا ہے۔
سوئی دھاگہ
بڑی بہن(چھوٹی کو ڈانٹتے ہوئے) رفیعہ خاموش ہو جاؤ میرا سر درد سے پھٹ جا رہا ہے۔ نورین معصومیت سے :لاؤ باجی میں سوئی دھاگہ سے سی دیتی ہوں۔
مالکن
دروازے پر فقیر صدا لگا رہا تھا، ”بھوکا ہوں، خدا کے نام پر روٹی دو۔ “ اندر سے آواز آئی:”معاف کر وبابا مالکن گھر پر نہیں ہے۔“ فقیر نے جھلا کر کہا:”روٹی مانگ رہا ہوں مالکن نہیں۔ “
بات
دوگپی آپس میں باتیں کر رہے تھے۔ ایک نے کہا: ایک دفعہ میں اتنے ٹھنڈے ملک میں گیا جہاں موم بتی کی آگ بھی جم جاتی تھی۔ دوسرے نے کہا: چھوڑویار۔ ایک دفعہ میں اتنے برفانی ملک میں گیا جہاں منہ سے باتیں کرتے وقت آواز کی بجائے برف کے گولے باہر آتے تھے۔
پھر ان برف کے گولوں کو گرم کرتے تب کہیں جاکر بات کی سمجھ آتی تھی۔
ساہیوال
ایک دوست (دوسرے سے ) آرام سے بیٹھو ورنہ مکا مار کر ملتان پہنچادوں گا۔ دوسرا:یار ذرا آہستہ سے مارنا کیوں کہ میں نے ساہیوال اترنا ہے۔
تازہ دم
ایک لڑکا پانی کے ٹپ میں بیٹھا سبق یاد کر رہا تھا کہ اتنے میں اس کے ابو آگئے۔ ابو:بیٹا! تم پانی میں بیٹھ کر سبق یاد کیوں کر رہے ہو؟ بیٹا:ابو آپ ہی نے تو کہا، تھا کہ تازہ دم ہو کر پڑھا کرو۔
بہرے
ایک چھوٹی سی لڑکی گھر میں چلا چلا کر دعا مانگنے لگی۔ اے خدا مجھے اچھی گڑیا لادے۔ مجھے ایک چھوٹی سی سائیکل لا دے۔ بڑی بہن نے ڈانٹا: آہستہ بولو خدا بہرہ نہیں ہے۔ چھوٹی لڑی بولی:مگر ابا جان تو بہرے ہیں۔
0 Response to "اردو لطیفے - پارٹ 6"
Post a Comment